دنیا بھر سے آئے ہوئے بیس لاکھ سے زیادہ اللہ کے مہمان حج کے رکن اعظم وقوف عرفات کے لئے جمعرات کی صبح سے مکہ مکرمہ کے نواح میں مقدس میدان عرفات میں جمع ہیں جہاں وہ نو دی الحج کی نماز مغرب تک اللہ کی بارگاہ میں دعائیں کریں گے۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے حجاج کرام کی خدمت کے لئے تین لاکھ سیکیورٹی اور دیگر اہلکار متعین کئے ہیں۔ حجاج کی نقل وحرکت کو آسان بنانے کے لئے دو ملین سے زائد حاجیوں کے لئے 21 ہزار بسوں پر مشمتل فلیٹ دن رات خدمت پر مامور ہے۔
مکہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے حاجیوں کو سہولیات فراہمی کے لئے تین سو ملین سعودی ریال کی مالیت سے 14 بڑے بڑے منصوبے حال ہی مکمل کئے ہیں۔ یت الحرام میں حاضری دینے والے حاجی انتہائی منی کی جانب سفر کرتے وقت بآواز بلند تلبیہ ادا کر رہے تھے جس سے پورے علاقے کی فضا گونجتی رہی۔ سعودی حکام نے منگل کے روز ایک نیوز کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ امسال فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے دو ملین عازمین حج سعودی عرب آئے جن کی سیکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے انتہائی چوکس انتظامات کئے گئے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے فرزندان توحید آسانی کے ساتھ مذہبی فریضہ سرانجام دے سکیں۔ وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے نیوز کانفرنس میں بتایا تھا کہ حکومت نے چار لاکھ عازمین حج کو اجازت نامہ نہ ہونے کی بنا پر ان کے ملکوں کو واپس بھیجا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب آنے والے تقریبا پچاس فیصد حجاج مدینہ منورہ حاضری دے چکے ہیں جبکہ بقیہ پچاس فیصد مناسک حج ادائیگی کے بعد شہر نبوت کی زیارت کا شرف حاصل کریں گے۔
نیوز کانفرنس میں بتایا گیا کہ حج کا پہلا مرحلہ کسی بڑے حادثے کے بغیر انجام پا چکا ہے اور اگلے مراحل کی تیاری زور وشور سے جاری ہے۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق سعودی عرب کی حکومت نے حجاج کرام کی خدمت کے لئے تین لاکھ سیکیورٹی اور دیگر اہلکار متعین کئے ہیں۔ حجاج کی نقل وحرکت کو آسان بنانے کے لئے دو ملین سے زائد حاجیوں کے لئے 21 ہزار بسوں پر مشمتل فلیٹ دن رات خدمت پر مامور ہے۔
مکہ ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے حاجیوں کو سہولیات فراہمی کے لئے تین سو ملین سعودی ریال کی مالیت سے 14 بڑے بڑے منصوبے حال ہی مکمل کئے ہیں۔ یت الحرام میں حاضری دینے والے حاجی انتہائی منی کی جانب سفر کرتے وقت بآواز بلند تلبیہ ادا کر رہے تھے جس سے پورے علاقے کی فضا گونجتی رہی۔ سعودی حکام نے منگل کے روز ایک نیوز کانفرنس میں اعلان کیا تھا کہ امسال فریضہ حج کی ادائیگی کے لئے دو ملین عازمین حج سعودی عرب آئے جن کی سیکیورٹی اور تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے انتہائی چوکس انتظامات کئے گئے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے فرزندان توحید آسانی کے ساتھ مذہبی فریضہ سرانجام دے سکیں۔ وزارت داخلہ کے ترجمان میجر جنرل منصور الترکی نے نیوز کانفرنس میں بتایا تھا کہ حکومت نے چار لاکھ عازمین حج کو اجازت نامہ نہ ہونے کی بنا پر ان کے ملکوں کو واپس بھیجا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب آنے والے تقریبا پچاس فیصد حجاج مدینہ منورہ حاضری دے چکے ہیں جبکہ بقیہ پچاس فیصد مناسک حج ادائیگی کے بعد شہر نبوت کی زیارت کا شرف حاصل کریں گے۔
نیوز کانفرنس میں بتایا گیا کہ حج کا پہلا مرحلہ کسی بڑے حادثے کے بغیر انجام پا چکا ہے اور اگلے مراحل کی تیاری زور وشور سے جاری ہے۔